دھوپ میں سایہ بنے
تنہا کھڑے ہوتے ہیں
بڑے لوگوں کے خسارے
بھی بڑے ہوتے ہیں
وہ باتیں کھا گئیں مجھ کو
جنہیں میں پی گیا تھا
میں اہم تھا……
یہی تو وہم تھا
تھک گیا تھا سب کی پرواہ کرتے کرتے،
جب سے لاپرواہ ہوا ہوں
سکون میں ہوں
آپ اپنی زندگی سے بھلے خوش نہ ہوں
کچھ لوگ ایسے بھی ہیں،
جو آپ جیسی زندگی
جینے کے لیے ترستے ہیں
الفاظ ہی سب کچھ ہیں
دل جیت بھی لیتے ہیں
دل چیر بھی دیتے ہیں
شعور کی پختگی کے لئے
غم بہت ضروری ہوتے ہیں
جب بھی دل کھول کے روئے ہوں گے
لوگ آرام سے سوئے ہوں گے